لوگ آپ کے ذہن کو نہیں دیکھتے:
خود کو یہ سوچ کر پراعتماد رکھیں کہ لوگ نہیں جانتے کہ آپ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے، احساسِ کمتری اور خود اعتمادی کی کمی سے مجمعے میں دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے اور منہ خشک ہونے لگتا ہے لیکن لوگ نہیں جانتے کہ آپ کے دل میں کیا کچھ ہے اور دل و دماغ میں کیا ہورہا ہے اس احساس کو پروان چڑھا کر بھی آپ خود اعتمادی کو بڑھاسکتے ہیں۔
ورزش سے اعتماد حاصل کریں:
ورزش اور جسمانی مشقت سے بدن خاص قسم کے ہارمون خارج کرتا ہے جو نہ صرف اعتماد بڑھاتے ہیں بلکہ دل و دماغ کو سکون بھی فراہم کرتے ہیں۔ صبح اٹھ کر 40 منٹ واک کرنے سے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ دور ہوتا ہے اس لیے مسلسل اور مستقل طور پر ورزش، واک یا جسمانی مشقت کی عادت پیدا کریں۔ اس سے جسم پر ظاہری اور اندرونی دونوں طرح کے مثبت اثرات پڑیں گے اور آپ کا دوران خون بھی بہتر رہے گا اسی لیے خود اعتمادی کے لیے جسمانی محنت کو کلیدی درجہ
حاصل ہے۔
خود اعتمادی کے دھوکے میں نہ رہیں:
کچھ لوگ باہر سے بظاہر بہت خود اعتماد دکھائی دیتے ہیں لیکن اندر سے ان میں اعتماد کی کمی ہوتی ہے۔ اسے ڈاکٹر روب 146146 خود اعتمادی کا دھوکا145145 قرار دیتے ہیں جب کہ اس کے لیے پہلا قدم یہ ہے کہ خود کو اندر سے پُراعتماد سمجھنے کی مشق کرہإ اور اس کے لیے زندگی کے وہ چیلنج اور مشکل حالات یاد کریں جن پر آپ نے اپنی محنت اور لگن کے ذریعے قابو پالیا تھا۔
لوگ آپ کو بھول کر خود اپنے آپ میں مگن رہتے ہیں:
لوگ یہ بھول جلد بھول جاتے ہیں کہ انہوں نے آپ سے ملاقات کی ہے اور وہ ہمیشہ آپ کے متعلق نہیں سوچتے کیونکہ زندگی میں ان کے اپنے بہت سے مسائل اور مصروفیات ہیں، خود کو یاد دلائیں کہ آپ کی غلطیوں اور خود اعتمادی کو آپ سے زیادہ کوئی اور نہیں جانتا اور آپ کو اس کی فکر کرنی چاہیئے جب یہ احساس پیدا ہوجائے تو خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوگا۔